ہم کینڈا میں رہتے ہیں ہمارے امام ِ مسجد نے نمازِ جمعہ کو نمازِ عصر کے ساتھ جمع کی کیا نمازِ جمعہ کے ساتھ نمازِ عصر کا جمع کرنا جائز ہے ؟ (۱) (۲) اور اگر جائز نہیں ہے تو کیا ان پر ان نمازِ عصر کا اعادہ واجب ہے ؟
جمع العصر إلى الجمعة
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
ہم کینڈا میں رہتے ہیں ہمارے امام ِ مسجد نے نمازِ جمعہ کو نمازِ عصر کے ساتھ جمع کی کیا نمازِ جمعہ کے ساتھ نمازِ عصر کا جمع کرنا جائز ہے ؟ (۱) (۲) اور اگر جائز نہیں ہے تو کیا ان پر ان نمازِ عصر کا اعادہ واجب ہے ؟
جمع العصر إلى الجمعة
الجواب
جمور علماء کا یہی مذہب ہے کہ نمازِ عصر کے ساتھ نمازِ جمعہ کا جمع کرنا جائز نہیں ہے اس لئے کہ حدیث میں اس بارے میں کچھ بھی وارد نہیں ہوا اور اس لئے بھی کہ اصل تو عبادات میں تب تک توقف اختیار کرنا ہے جب تک اس میں کوئی دلیلِ شرعی ثابت نہ ہوجائے ، اورنمازِ ظہر پر قیاس کے ذریعہ اس کے جواز کے اثبا ت میں کوئی ضرورت نہیں ، اس لئے کہ نمازِ ظہر صفت ، احکام اور شروط میں نمازِ جمعہ سے مختلف ہے ۔ اسی بناء پر جمعہ اور ظہر کو جمع کرنا میرے خیال میں جائز نہیں ہے ۔
باقی جو آپ نے پوچھا کہ آپ کی مسجد میں یہ جمع کا واقعہ ہوا تو یہ خلاف صواب ہے جیسا کہ پیچھے گزرچکالیکن میرے خیال میں اعادہ ضروری نہیں اس لئے کہ شافعی فقہاء جمعہ اور عصر کے جمع کو جائز سمجھتے ہیں جیسا کہ پیچھے گزرچکا لیکن مستقبل میں اس سے منع کیا جائے گا اور اگر احتیاطاََ اس کا اعادہ کرلے تو یہ بہتر ہے ۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
06/09/1424هـ