×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / حج و عمرہ / حج کے دوران مشت زنی کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3265
- Aa +

جناب من السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! میرا سوال یہ ہے کہ اگر محرم شخص دورانِ حج وقوفِ عرفہ سے پہلے مشت زنی کا ارتکاب کرلے تو اس پر کیا واجب ہوتا ہے؟ ترجمۃ

الاستمناء للمحرم.

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اما بعد۔۔۔

دورانِ حج جو بھی اس فعل کا ارتکاب کرتا ہے تو اس پر فدیہ واجب ہوتا ہے اس لئے کہ اس نے احرام کے منع کردہ افعال میں سے ایک ممنوع فعل کا ارتکاب کیا ہے ، جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے: (ترجمہ) ’’ تو روزوں یا صدقے یا قربانی کا فدیہ دے‘‘۔

پس اس کو یہ اختیار دیا جائے گا کہ یا تو وہ حرم میں بکری ذبح کرکے حرم کے فقراء پرصدقہ کردے ، یا حرم کے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یا پھر وہ تین روزے رکھے‘‘۔

أ.د.خالد المصلح

29/ 11 /1428هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں