×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نماز / صفوں کو برابر کرتے وقت امام کا یہ کہنا: ’’رخصت کئے جانے والے کی نماز پڑھو

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2744
- Aa +

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ اما بعد۔۔۔ جناب من! کیا صفوں کو درست کرتے وقت امام کا (صلوا صلوٰۃ المودع) کہنا درست ہے

قول الإمام عند تسوية الصفوف: صلوا صلاة مودع

جواب

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

حامدا و مصلیا

امابعد۔۔۔

اصل بات تو یہی ہے کہ انسان ایسے ہی نماز پڑھے جیسے رخصت کئے جانے والے کی نماز پڑھی جاتی ہے، اور یہ بات آپ ﷺ سے کئی آثار میں وارد ہوئی ہے ، اور یہ اس کے افراد کے پیشِ نظر ہے کہ وہ ضعف سے خالی نہیں ہوتی ، الایہ کہ اس کا مجموعہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس کی اصل ہے ، اوراسی کو احمد نے (۲۲۹۸۷) اور ابن ماجہ نے( ۴۱۷۱) حضر ت ابوایوب انصاری ؓ سے نقل کیا ہے کہ :’’ ایک آدمی آپ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول مجھے کوئی مختصر نصیحت فرمائیں ! تو آپ ﷺ نے اس سے ارشاد فرمایا:’’جب تم نماز کے لئے کھڑے ہو تو ایسی نماز پڑھو جیسے رخصت کئے جانے والے کی نماز پڑھی جاتی ہے ، اور کوئی ایسی بات نہ کہو جس کی وجہ سے بعد میں تمہیں معذرت کرنی پڑے ، اور لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہے اس مکمل مایوسی اختیار کرلو‘‘، اسی طرح کا مضمون طبرانی کے اوسط ( ۴۴۲۷) میں ابن عمر اور بہت سے صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے ، لیکن ان احادیث میں یہ نہیں ہے کہ آپﷺ صفوں کو درست کرتے وقت یہ فرمایا کرتے، لیکن اگر امام ایسا کہہ دے ۔جیسا کہ ظاہر ہے ۔ تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ، خاص کر جواس یاد دہانی کے لئے داعی ہو، تشویش اور انشغال میں سے جو حضورِ قلب کے لئے مانع ہو ۔ واللہ أعلم۔

 

آپ کا بھائی

أ.د.خالد المصلح

4/ 1/ 1429هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں