×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نماز / ریکارڈ شدہ قراء ت کے لئے سجدۂ تلاوت

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2684
- Aa +

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ اما بعد۔۔۔ جنابِ من! ریکارڈر سے سنی گئی تلاوت کے سجدۂ تلاوت کا کیا حکم ہے ؟

سجود التلاوة للقراءة المسجلة

جواب

حامدا و مصلیا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

امابعد۔۔۔

ریکارڈ شدہ تلاوت کے لئے سجدۂ رتلاوت مشروع نہیں ہے ، کیونکہ سجدۂ تلاوت تو قاری کی تلاوت کرتے وقت مشروع ہے ، جیسا کہ بخاری شریف(۱۰۵۰) اور مسلم شریف( ۵۷۵) میں حضرت ابن عمر ؓ سے مروی ہے کہ :’’آپ ہمیں کوئی سورت سناتے جس میں سجدہ ہوتا تو تو آپبھی سجدہ فرماتے اور ہم بھی سجدہ کرتے ، حتی کہ ہم میں سے کوئی بھی پیشانی کی مقدار کے برابر جگہ نہ پاتا ‘‘اور ریکارڈ شدہ تلاوت تو آواز کو دہراتی ہے ، اور وہ زندہ تلاوت نہیں ہوتی ، اور قاری فی الحال سجدہ نہیں کرتا، لہٰذا یہاں سجدہ کرنا مشروع نہیں ہے ، اور یہ اس کے مثل ہے جس کو فقہائے احناف نے ذکر کیا ہے کہ جب طوطے یا آوازِ بازگشت سے سنی گئی تلاوت کے ذریعہ سجدہ ٔ تلاوت غیر مشروع ہے تو ریکارڈ شدہ تلاوت میں تو بدرجۂ أولیٰ غیر مشروع ہونا چاہئے ۔ واللہ أعلم بالصواب۔

آپ کا بھائی

أ. د.خالد المصلح

27/ 4/ 1428هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں