×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / وضو کی چمک کو ہم کس طرح باقی رکھ سکتے ہیں

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3121
- Aa +

وضو کی چمک کو ہم کس طرح طویل کر سکتے ہیں ؟

كيف نطيل الغرة في الوضوء؟

جواب

حامدا و مصلیا۔۔۔۔۔

اما بعد۔۔۔۔۔

چمک اعضا ء کے اعتبار سے تو محدود ہے مگر واللہ أعلم اس کی دوسری صورت یہ بنتی ہے کہ وضو پر دوام رکھا جائے کیونکہ اگر وضو مستقل باقی رہے گا تو گویا کہ اس نے وضو کو بھی لمبا کیا وضو کی کثرت اور دوام سے ۔پس جب بھی اسے حدث لاحق ہو تو وضو کرلے کیونکہ چہرہ کی حد تو متعین ہے کہ وہ پیشانی سے لے کر تھوڑی کے نیچے تک ہے ۔اور اس سے نیچے گردن تک آنا ممکن نہیں ہے کیونکہ علماء نے گردن کے اگلے حصہ کا دھونا یا مسح کرنا بدعت فرمایا ہے اور یہ اللہ کے نبی کے فعل میں سے نہیں ہے ۔پس اطالتِ غرہ یعنی چمک کی مدت طویل کرنے سے مقصود وضو کی پابندی کرنا ہے ، یہی بات مجھے ظاہری طور پر معلوم ہوتی ہے باقی واللہ أعلم۔

اور جہاں تک چمک میں زیادتی جوحضرت ابوہریرہؓ سے منقول ہے تو وہ ان کا اپنا اجتہاد ہے ۔ اکثر صحابہ نے اس سے اختلاف کیا ہے کیونکہ سب سے بہترین طریقہ اور سنت نبی کریم کی سنت ہے ۔حدیثِ ابی ہریرہؓ کے مطابق اللہ کے نبی جب وضوفرماتے تو ہاتھوں کو دھوتے وقت بازو تک دھوتے یعنی بازو بھی شروع کردیتے اور اسی طرح پاؤ ں دھوتے وقت پنڈلیاں بھی دھونا شروع کردیتے یعنی ٹخنوں سے تجاوز فرماکر پنڈلی تک آجاتے لیکن اس سے زیادہ اوپر نہ آتے تھے ۔


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں