×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نکاح / زواج مسيار

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2291
- Aa +

زواج مسيار کا کیا حکم ہے؟

زواج المسيار

جواب

حامداََ ومصلیاََ۔۔۔

امابعد۔۔۔

وہ شادی جس کوزواج مسيار کہتے ہیں حقیقتاََ شادی ہی ہے اور اس میں وہ ساری شرائط مکمل ہیں جن سے جمہور علماء کے نزدیک نکاح درست ہو جاتاہے، جس میں ولی کی شرط ، زوجین کی باہمی رضامندی ، عاد ل گواہوں کا ہونا ، اور زوجین کی ایک دوسرے کی تعیین ہے۔

لیکن تین وجوہات کی بناء پرزواج مسيارمیں اشکال پیدا ہوتا ہے

پہلی وجہ:  بیوی کا اپنے واجب حقِ نفقہ کو ساقط کرنا ہے ۔

دوسری وجہ:  نکاح کا اعلان نہ کرنا ، کبھی کبھی نکاح کو چھپانے پر تلقین کرتے ہیں یا دونوں اسی پر متفق ہوجاتے ہیں ۔

تیسری وجہ:  نکاح کے اکثر مقاصد کا فوت ہوجانا اور بعض اجتماعی مسائل کا فوت ہوجانا، نتیجہ کو دیکھتے ہوئے اس قسم کی شادی معاشرے میں انتشار کے سوا کچھ بھی نہیں ۔

ان وجوہات کی وجہ سے علماء کا زواج مسيار کے بارے میں تین اقوال ہیں

پہلا قول:  یہ ہے کہ زواج مسيار جائز ہے مگر کراہت کے ساتھ کیونکہ اس میں چھپانا ہے اور اکثر اہلِ علم کی یہی رائے ہے ۔

دوسرا قول: یہ ہے کہ زواج مسيار جائز نہیں ہے اور یہ قول بھی اہلِ علم کی ایک جماعت کا ہے ۔

تیسرا قول: یہ ہے کہ اس کے حکم میں توقف اختیار کیا جائے کیونکہ اس میں حلت و حرمت دونوں کے اسباب کے پائے جاتے ہیں ۔

 میرے نزدیک ان اقوال میں سے راجح یہ ہے کہ زواج مسیار جائز ہے کراھت کے ساتھ،اصل کو دیکھتے ہوئے کیونکہ منع اور حرمت کے جو اقوال ہے اس سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔جہاں تک اس کے نقصانات ہیں وہ اس کے مصالح کے بالمقابل یعنی برابر ہیں۔ واللہ اعلم


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں