میں الجزائر سے ایک خاتون ہوں اور میں اپنے ساتھ خاص ایک مسئلے کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں اور وہ یہ کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ لڑنے جھگڑنے کی وجہ سے غصہ میں آکر اپنے والد کے گھر رہنے لگی ، اور یہ حالت تین سال سے ہے، ابھی تک میرے شوہر نے نہ میرا حال پو چھا اور نہ ہی اس شکل کی کوئی حل نکالی جو ہمارے درمیان ہے ۔ پس لڑنے جھگڑنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ چاہتا تھا کہ میں ا س کے والدین کے ساتھ رہوں اس شہر میں جہاں وہ خود نہیں رہتا اور نہ کام کرتا ہے ، جبکہ اس نے شادی سے پہلے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ میں آ پ کو اپنے ساتھ اس شہر میں رکھوں گا جہاں میں کام کرتا ہوں ۔ میں نے اس حالت میں آٹھ سال تک صبر کیا یہاں تک کہ میرے اس سے تین بچے بھی پیدا ہوئے اور میں ہر مرتبہ اپنی دیورانیوں کی اپنے ساتھ بدسلوکی اور خاوند کے کلی طور پر غائب ہونے پر غصہ ہوتی تھی اور وہ ہمارے پاس اکیس یا اس سے بھی زیادہ دنوں میں ایک بار آتا تھا لیکن میں اپنے بچوں کی وجہ سے واپس آتی تھی لیکن جب میں گھر واپس آتی تو یہ حالت مستقل رہتی اور اب میرے برداشت سے باہر ہوگیا اور آخر کار میں نے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہا اور ان باتوں نے مجھے اپنے والد کے گھر جانے پر مجبورکر دیا ۔اور اب میں چاہتی ہوں کہ میرا شوہر مجھے واپس لے جائے کیونکہ بچے اس کے پاس ہیں ورنہ میں کبھی بھی اس کے پاس نہ جاتی ، وہ میرے بچوں کو میرے ساتھ جانے کے لئے نہیں چھوڑتے میں ان کو صرف عیدالفطر کے دن دیکھ سکتی ہوں اور یہ صورتِ حال تین سال سے ہے ۔ اب میں حیران پریشان ہوں کہ نہ میں اپنے شوہر کے پاس ہوں اور نہ میں مطلّقہ ہوں ، اور میں کام کرتی ہوں باہر نکلتی ہوں اور شیطان کے مکر سے ڈرتی ہوں ۔ لہٰذا اب میرا سوال ہے کہ جو میں نے کیا ہے کیا اللہ تعالیٰ اس پر غصہ ہونگے ؟ ازراہِ کرم جناب من آپ اس معاملے میں ہماری رہنمائی فرمائیں کہ آپ اسے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے اور برکت عطافرمائے ! آمین
جعلني معلقة فماذا أفعل؟