×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / عورت کاطہر دیکھنے تک انتظار کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3242
- Aa +

اگر عورت ایک دن اور ایک رات انتظار کرے اور اسے پور ا یقین ہوجائے کہ اسے طہارت حاصل ہوگئی ہے اور اس کے بعد وہ حیض سے پاکی حاصل کرے تو اس سے جو نمازیں فوت ہوگئی ہیں اس پر ان نمازوں کی قضاء واجب ہے ، بایں صورت کہ اسے پورا یقین ہو کہ وہ اس مدت میں پاک ہوگئی تھی ؟

انتظار المرأة لرؤية الطهر

جواب

ہم اللہ کی توفیق سے آپ کے سوال کاجواب دیتے ہیں۔۔۔

اگر اس نے مستقل حیض کی وجہ سے نمازیں چھوڑدی ہیں اور پھروہ حیض منقطع ہوگیا تو اب اس پر کوئی قضاء نہیں اور یہ تو اس نے اس لئے چھوڑدی ہیں کہ اسے یقین تھا اس نے جس وقت نمازیں چھوڑدی ہیں اس وقت وہ نماز کی مکلف ہی نہیں تھی ، اور صحیح بخاری میں آیا ہے کہ آپکے پاس ایک عورت آئی اور ایک لمبی مدت تک نمازنہیں پڑھی تھی ، اور ایک روایت میں ہے کہ اس نے سات سال تک نماز نہیں پڑھی تھی اور حائضہ تھی ۔تو آپنے اسے اس مدت کی قضاء شدہ نماز وں کا حکم نہیں دیا، کیونکہ اس نے نماز ایسے وقت میں چھوڑی تھی کہ اس وقت وہ نماز کی مخاطب ہی نہیں تھی ، اور اس پر نماز اس وجہ سے بھی واجب نہیں تھی ، کہ وہ نماز پڑھنے کی اہل ہی نہیں تھی۔لیکن اگر وہ احتیاطاََ پڑھنا چاہے تواچھا ہوگا، لیکن لزوم اور وجوب کے اعتبار سے اس پر کوئی قضاء نہیں ہے ۔ جو اس نمازوں کا جو اس نے ظن کی صور ت میں چھوڑی ہے کہ وہ حائضہ ہے یا نفاس ختم نہیں ہو اور بعد میں اس کو پتہ چلے کہ وہ خون تو کسی بیماری کی وجہ سے ہے اور اس کوپتہ نہیں تھا اور یا اس کے مشابہ تھا


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں