اگر اعضائے وضو پر پینٹ یا ناخن پالش وغیرہ لگاہو تو اس وضو کا کیا حکم ہے؟ اور اگر وہ نماز پڑھنے کے بعد اسے دیکھ لیتا ہے تو وہ اپنی نماز دہرائے گا؟
الوضوء مع وجود بعض الصبغة والبويا
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
اگر اعضائے وضو پر پینٹ یا ناخن پالش وغیرہ لگاہو تو اس وضو کا کیا حکم ہے؟ اور اگر وہ نماز پڑھنے کے بعد اسے دیکھ لیتا ہے تو وہ اپنی نماز دہرائے گا؟
الوضوء مع وجود بعض الصبغة والبويا
جواب
اللہ تعالی کی توفیق سے ہم اس سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ اس پر واجب ہے کہ وہ اپنی اس نماز کو دہرائے جس میں اس کے اعضائے وضو کو کوئی ایسی چیز لگی ہوجو پانی کو جلد تک پہنچنے سے روکے کیونکہ آپﷺنے ایک آدمی کو دیکھا کہ اس کے پیر پر تھوڑی سے جگہ خشک رہ گئی ہے اور اس پر پانی نہیں ڈالا تھا تو آپﷺنے اس ارشاد فرمایا:’’واپس جاؤ اور اچھی طرح وضو کرو‘‘۔اور ترمذی شریف کی روایت میں ہے :’’واپس جاؤ اور اچھی طرح وضو کرو اورنماز دہراؤ‘‘۔لہٰذا اس پر واجب ہے کہ وہ نمازاور وضو دونوں دوبارہ ادا کرے۔اور جس نے اس کے پیچھے نمازپڑھی ہے ان پر کوئی قضاء نہیں اور ان کی نماز صحیح ہے