×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / وہ جرابیں جو ٹخنوں کو نہ ڈھانپے ان پر مسح کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2871
- Aa +

وہ جرابیں جو ٹخنوں کو نہ ڈھانپے ان پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے اور ہلکی جرابو ں پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے ؟

المسح علی جوارب لا تغطی الکعبین

جواب

اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ علماء کے صحیح قول کے مطابق پیر کو پوری طرح ڈھانکنا اس کے شرائط میں سے نہیں ہے بلکہ پیرکا اکثراورغالب حصہ ڈھانکے ۔ اگر کوئی حصہ ظاہر ہو مثلاََ جراب چھوٹی پڑگئی ہو یا پھٹی ہوئی ہے اور اس میں سوراخ ہے تو صحیح قول کے مطابق وہ مسح کرنے میں دخل نہیں دیتا، اللہ تعالیٰ نے سورۂ مائدہ میں آیتِ وضو میں ارشاد فرمایا:(ترجمہ)’’اے ایمان والو! جب تم نماز پڑھنے لگو تو اپنے چہروں کو دھوؤں اور ہاتھوں کو کہنیوں تک اور اپنے سروں پر مسح کرو اور پیروں کو بھی ‘‘(المائدہ:۶) اور دوسری قرأت میں ہے  (وأرجلکم) یعنی پیروں پر مسح کرنا ہے جب وہ ڈھکے ہوئے ہوں ۔

لازمی نہیں ہے کہ چھپانے والی چیز نے عضوکو مکمل طور پر بندکیا ہواور کوئی بھی چیز بند نہ ہو۔اگر جراب چھوٹی ہویا پھٹی ہوئی ہو یا اس میں سراخ ہو تو پھر بھی مسح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ اگر ہلکی ہو پھر بھی مسح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس نے پیروں کو ڈھانکا ہواہے ۔اور ڈھانکے ہوئے پیرکا فرض مسح ہی ہے اور یہاں پر کوئی دلیل نہیں ہے کہ یا تو بالکل ظاہر کیا جائے کہ شرط لگائی ہو یا مکمل طور پر چھپانے کی شرط لگائی ہو بایں طور کہ کچھ بھی نظر نہ آئے ۔ اس لئے اگر جراب ہلکی ہویا پھٹی ہویا اس میں سراخ ہو اور اس میں جلد نظر آتی ہو تو اس پر منع کی عدم دلیل کی وجہ سے مسح کیا جائے گا۔


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں