×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / العقيدة / حکمرانوں کو کافر کہنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3004
- Aa +

میری بعض سہیلیاں یہ کہتی ہیں کہ جب کبھی بھی حکمرانوں میں سے کوئی شخص کوئی ایسا فیصلہ کرے گا جو اللہ تعالیٰ کی شریعت کے خلاف ہوگاتو وہ حکمران کافر ہوگا جیسا کہ قرآن میں بھی وارد ہے ، میرے پاس ان کے رد میں کوئی جواب نہیں اور نہ مجھے یہ علم ہے کہ کس طرح اس خطا ء سے اپنے آپ کوبچاؤں؟

تكفير الحكام

جواب

امابعد۔۔۔

حکمرانوں کو مطلقاََ کافر کہنا یہ گمراہ خوارج کا شیوہ ہے اور اس طرح عوام الناس میں سے کسی کو کافر کہنا ۔ تکفیر کے مسئلے میں تحمل سے کام لیا جاتاہے نہ کہ جلد بازی سے ۔ اس میں دو امور کو سامنے رکھا جاتا ہے پہلے اس شخص کا فعل جو اس نے کیا ہے وہ واقعی کافر بنانے والا ہو ۔

دوسرا یہ کہ کفر کے تمام شروط پائے جائیں اور اس شخص اور کفر کے درمیان موانع ختم ہوجائیں پھر اس پر کفر کا حکم لگے گا


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں