مغربی ممالک کی طرف ہجرت کرنا اوروہاں ہمیشہ کے لئے رہنا جیسا کہ کینیڈا وغیرہ اس کا کیا حکم ہے ؟
حكم الهجرة إلى الخارج إلى دول الغرب
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
مغربی ممالک کی طرف ہجرت کرنا اوروہاں ہمیشہ کے لئے رہنا جیسا کہ کینیڈا وغیرہ اس کا کیا حکم ہے ؟
حكم الهجرة إلى الخارج إلى دول الغرب
جواب
آپﷺکا ارشاد مبارک ہے :’’ میں ہر اس مسلمان سے بریٔ الذمہ ہوں جو مشرکین کے درمیان قیام پذیر ہو‘‘۔یہ حدیث اس بات پر دال ہے کہ کسی مسلمان کے لئے کفار کے درمیان رہنا جائز نہیں ہے اور وہاں سے نقل مکانی پر قادر ہو۔ ہاں اگر کسی حاجت یا مصلحت کے تحت وہاں رہنا ہو تو وہ اس کی بقدر ہو ۔ جہاں تک ہمیشہ رہنے کی بات ہے تو اس کے ناجائز ہونے میں کوئی شک نہیں ہے اس لئے کہ اس میں فتنے کا اندیشہ ہے ۔