×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / العقيدة / کیااللہ جل شانہ کے لئے ہاتھ کی انگلیاں ثابت کرنا درست ہے یا اس میں توقف کریں ؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2670
- Aa +

کیا ہمارا یہ کہنا درست ہے کہ اللہ جل شانہ کی انگلیاں ان کے ہاتھ کی ہیں یا پھر اس میں توقف اختیار کریں ؟

ھل نقول أصابع اللہ عزوجل لیدہ أم نتوقف؟

جواب

اس کو ظاہر پر محمو ل کیا جائے گا کہ جن انگلیوں کی نسبت اللہ کی طرف کی جاتی ہے وہ ان کے ہاتھ کی ہیں ۔اور اس کی دلیل بخاری (۷۴۵۱) اور مسلم (۲۷۸۶) میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی روایت ہے کہ آپ کے پاس ایک یہودی عالم آیااور کہنے لگا: اے محمد! اللہ تعالیٰ نے آسمان کو ایک انگلی پر رکھا ہے اور زمین کو دوسری انگلی پر اور پہاڑوں کو تیسری انگلی پر اور درختوں اوردریاؤں کو چوتھی انگلی پر اور باقی تما م مخلوقات کو پانچویں انگلی پر ، پھر کہتے ہیں :ایک ہاتھ میں اور میں ہی شہنشاہ ہوں توآپ نے مسکراکر ارشاد فرمایا: اور ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کی قدر ہی نہ پہچانی جیساکہ اس کی قدر پہچاننے کا حق تھا حالانکہ پوری کی پوری کی زمین قیامت کے دن اس کی مٹھی میں ہوگی اور سارے کے سارے آسمان اس کے دائیں ہاتھ میں ہوں گے ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

15/02/1425هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں