ایک عورت پوچھتی ہے کہ حمل کے دوران نکلنے والا خون صاف ہوتاہے یا نجس ہوتاہے اور کیا وہ نماز اور روزوں سے مانع ہوگا؟
حكم دم النزيف أثناء الحمل
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
ایک عورت پوچھتی ہے کہ حمل کے دوران نکلنے والا خون صاف ہوتاہے یا نجس ہوتاہے اور کیا وہ نماز اور روزوں سے مانع ہوگا؟
حكم دم النزيف أثناء الحمل
جواب
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں :کہ یہ خون نماز اور روزے سے مانع نہیں ہوگا اور جس جگہ کو لگے اس کو دھونا واجب ہے کیونکہ یہ نجس ہے۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
11/11/1424هـ