×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / حمام میں بیر والے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی سے نہانے کا کیا حکم ہے ؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3941
- Aa +

حمام میں بیروالے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی سے نہانے کا کیا حکم ہے ؟

ما حكم الاغتسال في الحمام بماء السدر وماء زمزم المقروء عليه؟

جواب

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ بیروالے پانی سے یا زم زم کے دم کردہ پانی کو بیت الخلاء میں استعمال کرنے سے ڈرتے ہیں اور اس بات کی کوئی مستند دلیل نہیں ملتی نہ قرآ ن سے اور نہ حدیثِ رسولسے ۔مگر یہ کہ یہ تعظیم ہے اس پانی کا جس پر کچھ پڑھ کر دم کیاہویا زم زم کے پانی کا۔اور ان کی تعظیم اچھی بات ہے ، لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ جائز نہیں ہے یا یہ مکروہ ہے اس قسم کے پانی کا استعمال کرنا بیت الخلاء میں جس کے بارے میں پوچھا گیاہے ۔ کیونکہ اس کے منع کی کوئی دلیل وارد نہیں ہے ۔اور اصل اس کی حلت ہے اگر اس میں حرج ہوتا یا اس سے کوئی اور چیز منع کرنے والی ہوتی تو آپضرور بیان فرماتے ۔ اللہ تعالیٰ نے سورۂ انعام میں ارشاد فرمایا:(ترجمہ) ’’حالانکہ اس نے وہ چیزیں تمہیں تفصیل سے بتادی ہیں جو اس نے تمہارے لئے حرام قرار دی ہیں ، البتہ جن کے کھانے پر تم بالکل مجبور ہی ہوجاؤ‘‘(انعام:۱۱۶)

اللہ تعالیٰ نے اپنی ہر وہ چیز جو حرام قرار دی ہے، تفصیل کے ساتھ بیان فرمادی ہے ، اور اسی طرح آپنے اپنی احادیث میں بھی وضاحت سے بیان فرمائی ہیں ۔ہاں اگر کچھ لوگ احتیاطاََاس میں ڈرتے ہیں تو یہ ان کا اپنا فعل ہے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں