×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / عورت کی شرمگاہ سے (حمل کے ایام میں )خارج ہونے والے پانی سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3121
- Aa +

شرمگاہ سے جو پانی خارج ہوتاہے ۔جس کا میں ابھی علاج بھی کررہی ہوں کیا اس سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟

الإفرازات المهبلية هل تنقض الوضوء أم لا؟

جواب

حامداََ ومصلیاََ

امابعد

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ اگر خارج ہونے والا پانی اسی طرح ہو جس طرح طبعی پانی ہوتاہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گااور یہ نجس نہیں ہے اور اگر وہ خون ہو تو اس سے وضو بھی ٹوٹے گا اور کپڑوں کو لگے تو اس کو دھونا واجب ہوگا۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

11/11/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں