×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / التفسير / سونے کے پانی سےقرآنی کتابت کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3033
- Aa +

محترم جناب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرے پاس سونے کے پانی سے لکھی گئی ایک آیت ہے تو اس کاحکم بتادیجئے !

حكم كتابة القرآن بالذهب

جواب

حامداََ ومصلیاََ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

امابعد

سونے کے پانی سے کتابت قرآن کے بارے میں چار اقوال ہیں:

پہلاقول:  جواز کا ہے اور حنفیہ کا اختیار کردہ ہے اور شافعیہ کی ایک جماعت بھی اسی کی قائل ہے ۔

 دوسرا قول:  حرمت کا ہے اور اس قول کو بعض مالکیہ ، شافعیہ اور حنابلہ نے اختیار کیاہے۔

تیسرا قول:  کراہت کاہے اور فقہاء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے اور حنابلہ کا بھی مشہورمذہب یہی ہے ۔

چوتھاقول:  یہ ہے کہ آدمی اورعورت کے مصحف میں فرق ہے تو علماء ایک جماعت اس بات کی قائل ہے کہ عورتوں اور بچوں کے لئے یہ جائزہے اور آدمیوں کے لئے حرام ہے ۔

اور جو مجھے معلو م ہو رہی ہے وہ یہ کہ ایک آیت کے بارے میں بھی یہی اختلاف ہے جومصحف کے بارے میں ہے اور أقرب و أرجح قول یہی ہے کہ یہ مکروہ ہوگا کیو نکہ اس میں ایک تو اسراف پایا جارہا ہے دوسرا یہ کہ اس کی تعظیم جو تلاوت و عمل کے ذریعے مقصود ہے اس کی بجائے ظاہری صورت کی تعظیم لازمی آرہی ہے ۔

آپ کا بھائی

أ. د.خالد المصلح

1/ 3/ 1428هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں