×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نماز / اگر کوئی بھول کر قعدۂ أولیٰ سے اٹھ کھڑا ہوجائے اور پھربیٹھ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2367
- Aa +

اگر نماز ی نماز میں قعدۂ أولیٰ بھول جائے اور بالکل سیدھا کھڑاہوجائے اور لوگ اس کو سبحان اللہ کہہ کر لقمہ دے پھر وہ دوبارہ تشہد کے لئے بیٹھ جائے تو کیا اس کی نماز باطل ہوگی یا نہیں؟ اللہ آپ کو جزائے خیر دے

قام ناسياً التشهد الأوسط ثم رجع وجلس فما حكمه؟

جواب

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

اس مسئلے میں علماء کے دو اقوال ہیں:

پہلاقول:   اگر وہ (اٹھ کر)دوبارہ بیٹھ جائے تو اس کی نماز باطل ہوگئی یہ ایک روایت کے مطابق امام شافعی ؒ اور امام احمدؒ کا مذہب ہے ۔

دوسرا قول:   اگر وہ قرأت سے پہلے بیٹھ جائے تو اس کی نماز باطل نہیں ہوئی اور یہی امام احمدؒ کی مشہور روایت ہے ۔

اور ان دونوں میں پہلا قول ہی صحیح ہے لیکن یہ تب ہے جب اس کو اس بات کا علم ہو اور اگر ایسا بھول کر یا نادانستگی سے ہو تو پھر اس کی نماز صحیح ہے ۔واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

18/12/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں