×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نماز / دورانِ نماز ہوا خارج ہونا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3344
- Aa +

مجھے استمرار کے ساتھ ہوا خارج ہونے کا عارضہ لاحق ہوگیا ہے جو میر ے لئے ایک مصیبت بن گئی ہے خاص کر نماز کے وقت کہ بسااوقات تو میں اثنائے نماز بھی ہواکنٹرول کرنے پر قابو نہیں رکھ سکتاجس کی وجہ سے میں خروجِ ریح کو چھپا نہیں سکتا اور اس کی وجہ سے میں ایک عذاب میں ہوں ، لہٰذا اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس کا کیا حل ہے ؟ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں اللہ آپ کو جزائے خیر دے

خروج الريح أثناء الصلاة

جواب

اللہ سے دعا ہے کہ اللہ آپ کو صحت دے اور اپنی اطاعت وعبادت سے آپ کی آنکھیں ٹھنڈی کرے ، باقی آپ کااپنی ہوا کا روکنا اور اس کی مدافعت کرنا تویہ آپ کے لئے غیر لازم ہے اس لئے کہ اس میں مشقت و اذیت ہے اسی لئے آپ نے ارشاد فرمایا جیسا کہ شیخین نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ہے کہ :’’جب کھانا حاضر ہو اور قضائے حاجت (چھوٹے بڑے پیشاب) کی ضرورت ہو تو اس وقت کوئی نماز نہیں ‘‘۔ تو اگر اب آپ کی حالت استمرارریح کی ہے جیسا آپ نے بتایا تو وضو کے بعد جب تک کسی اور چیز سے وضوسے نہ ٹوٹے تو یہ خروجِ ریح آ پ کے لئے مضر نہیں ہے اور یہ تب ہے جب یہ استمرار کے ساتھ ہو ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

18/09/1424هـ 


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں