×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / الحديث / حدیث: آپﷺ نے آدمی کو کھڑے ہوکر جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2765
- Aa +

اس حدیث کا کیا مطلب ہے جو حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ :’’ اللہ کے رسولﷺ نے آدمی کو کھڑے ہوکر جوتا پہننے سے منع فرمایا ہے ‘‘ (رواہ ابوداؤد باسناد حسن)

حديث نهى أن ينتعل الرجل قائما

جواب

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:

اس حدیث میں کھڑے ہوکر جوتا پہننے کی کراہت ہے ، یہی اہلِ علم میں سے ایک جماعت کا قول ہے جن میں شوافع اور حنابلہ بھی ہے اور بعض اہلِ علم نے اس نہی کو اس صورت پر محمو ل کیا ہے جب اس طرح کرنے سے جوتا پہننے والے کو ضرر لاحق ہوتا ہو ۔ خطابی فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں کھڑے ہوکر جوتا پہننے کی نہی اوندھے منہ گرنے کی وجہ سے ہے اسی لئے بیٹھ کر پہننے کا حکم دیا گیا ہے ، اوراس لئے بھی کہ بیٹھ کر جوتا پہننا آسان بھی ہے اور نقصان سے بچانے میں معاون ومددگار بھی ہے ، اور اہلِ علم میں سے ایک جماعت یعنی فقہائے مالکیہ کا مذہب یہ ہے کہ کھڑے ہوکر جوتا پہننا بھی جائز ہے اور حدیث کے ضعف کی وجہ سے اس میں کوئی کراہت نہیں ہے اور اس حدیث کو حضرت ابن عمر، ابوہریرہ ، جابر اور انس رضی اللہ عنہم نے روایت کی ہے اور امام بخاریؒ نے حضرت ابوہریرہؓ اور انسؓ کی دونوں حدیثوں کو ضعیف قراردیاہے ۔


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں