×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / کیا نفل روزے کی قضاء واجب ہے ؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:4342
- Aa +

کیا نفل روزے کی قضاء واجب ہے ؟

هل يجب قضاء صيام النفل؟

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ تعالی کی توفیق سے جواب دیتے ہوے ہم عرض کرتے ہے کہ

بعض علماء فرماتے ہیں  :
قضاء کرنا مستحب ہے اور بعض وجوب کے قائل ہے اور صحیح یہ ہے کہ اس شخص پر قضاء واجب نہیں ہے۔

دلیل اس مسئلہ کا یہ ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے صحیح بخاری میں مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن انکے پاس آئے تو فرمایا : (( کیا آپ کے پاس کچھ کھانے کو ہے ؟  میں نے عرض کیا:  نہیں ۔ فرمایا : (( تو میں روزے سے ہوں))   اور پھر ایک اور دن انکے پاس آئے تو انکے پاس کھانا پایا تو پوچھا یہ کیا ہے ؟ تو میں نے عرض کیا یہ حیس ہے ( کھانے کی ایک قسم ہے ) کسی نے ہدیہ بھیجا ہے ۔ تو فرمایا مجھے دکھاو ۔ پھر فرمایا : میں نے صبح روزے سے کی تھی پس میں ابھی روزہ کھول رہاہوں ۔
تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ روزہ دار کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنا نفلی روزہ توڑدے یا نفل نماز درمیان میں چھوڑدے بغیر کسی عذر کے اور اس پر کوئی قضا واجب نہیں ہوگی بلکہ مستحب ہے کہ قضا کرلے اور خاص طور پر اگر ایسا روزہ ہو جسکا کوئی سبب بھی ہو جیسے کہ ہر مہینے کہ ۳دن کا روزہ رکھنا یا اسی طرح کوئی اورنفل ۔


سب سے زیادہ دیکھا گیا

ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں