×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / متفرق فتاوى جات / عورت کا اپنی بہن کے علم کے بغیر مال اٹھانا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3477
- Aa +

میں بڑی مشکل میں ہوں ، میں اور میری بہن اپنے خاندان پر خرچ کرتی ہیں اور وہ اس وجہ سے کہ والد وفات پاچکے ہیں ، اور بعض اوقات خرچ کرنے کی وجہ سے میں اپنی اوپر بڑی تنگی محسوس کرتی ہوں حتی کہ میں بعض اوقات اس کا بعض مال چوری بھی کرنے لگی ، اور میں اپنے آ پ کو یہ کہہ رہی ہوتی ہوں کہ جب میں شادی کر لوں گی تو جتنا مال تم نے چوری کیا ہے اس کے برابر جمع کرلوں گی اور اسے ہدیہ کی شکل میں دے دوں گی ، لہٰذا اس کا کیا حکم ہے؟

أخذتْ مالًا بدون علم أختها

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

آپ نے جس فعل کا ارتکا ب کیا ہے وہ حرام ہے ، اور حلا ل کی یہ صورت ہے کہ آپ اپنی بہن کے مال میں سے کچھ بھی اس کی اجازت کے بغیر لینے سے رک جائیں ، اور اب تک آپ جو لے چکی ہیں تواس صورت میں آپ پر واجب ہے کہ آپ اسے واپس لوٹادیں ، یااس سے مطالبہ کریں کہ وہ اسے آپ کے لئے حلا ل کردے، رہی بات یہ کہ واپس کرنے کا طریقہ کیا ہے تو اسے اس انداز سے دینا کہ یہ آپ کے لئے ہدیہ ہے تو اس طرح جائز نہیں ہے ، کیونکہ یہ ظاہر احسان ہے اورحقیقت میں آپ اس کا حق واپس کررہی ہیں ، کیونکہ اس صورت میں آپ کے مال خرچ کرنے کے اعتبار سے کوئی فضیلت نہ ہوگی ، اب اس مال کو یہ کہہ کر واپس کرسکتی ہیں ، یہ آپ کا مجھ پر کچھ حق تھا ، یا یہ کہے کہ یہ آپ کا مجھ پر پرانا حق تھا جسے آپ بھول چکے تھے ، اور اسے اپنی چوری کے بارے میں بتاناآپ پر لازم نہیں آتا، اللہ تعالیٰ آپ کے فرسودہ حالات کو خوشحال کرے اور آپ دونوں کے دلوں میں الفت پیدا فرمائے۔ (آمین)


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں