×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / متفرق فتاوى جات / مڈل سکول میں مختلط پڑھائی کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3280
- Aa +

ایک لڑکی کی عمر ۱۴ برس ہے، تو کیا اس کیلئے مڈل سکول میں مخلوط نظام تعلیم میں پڑھنا جائز ہے؟ اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ یہاں تمام ادارے مخلوط ہیں اور یہ بچی گاؤن اوڑھتی ہے اور بڑی دیندار ہے اور اس نے ابھی تک مڈل سکول میں ایک دن بھی نہیں پڑھا کیونکہ اس کو کہا گیا تھا کہ مڈل میں مخلوط نظام تعلیم کے تحت پڑھنا حرام ہے

حكم الدراسة في الثانوية المختلطة

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

وہ ایسا سکول تلاش کریں جہاں اختلاط نہ ہو اور اگر نہ ملے تو یہ گھر میں ہی تعلیم کے طریقے پر پڑھے، اور یہ اسی لئے کہ اختلاط میں بہت زیادہ شر اور فساد کا اندیشہ ہے۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

22/11/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں