×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / بیوی سے کفارہ جماع کے روزے کے درمیان جماع کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3461
- Aa +

رمضان کے کفارہ جماع کے روزے کے دوران بیوی سے جماع کرنے کا کیا حکم ہے؟

جماع الزوجة أثناء صيام كفارة الجماع في رمضان

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اگر کسی نے رمضان کے روزوں میں دن کے وقت بیوی سے جماع کر لیا پھر وہ بعد میں اس کا کفارہ ادا کرتا ہو لیکن غلام آزاد کرنے پر قادر نہ ہو اور روزے رکھنا شروع کر دے تو اس کے لئے یہ شرط نہیں کی وہ بیوی کے قریب نہیں جائے گا اور اس کے لئے بیوی سے استمتاع کرنا جائز ہے لیکن دن کے وقت نہیں بلکہ رات کے وقت ۔

اور جہاں تک کفارہ ظہار کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ شرط لگائی ہے: (پھر جس شخص کو غلام میسر نہ ہو، اس کے ذمے دو متواتر مہینوں کے روزے ہیں، قبل اس کے کہ وہ میاں بیوی ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں) (المجادلۃ:۴) اور اس کا معنی یہ ہے کہ جب تک کفارہ کے روزوں سے فارغ نہ ہواس وقت تک جماع بھی نہ کرے اور نہ نفع اٹھائے تو یہ حکم ظہار کے بارے میں ہے ۔

اورجہاں تک اس کفا رے کی بات ہے کہ جس میں کوئی اپنے اہل سے دن کے بیچ میں جماع کرے تو اس کے ذمے صرف یہ ہے کہ روزے رکھے بشرط یہ کہ اس میں غلام آزاد کرنے کی طاقت نہ ہو اور اس کے لئے یہ بھی جائز ہے کہ اس چیز سے جو اللہ نے رات میں جائز کردی ہےاس سے نفع اٹھائے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں