×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / روزہ کے ساتھ مریض کے احوال

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2480
- Aa +

روزہ کے ساتھ مریض کے کیا احوال ہیں؟

ما هي أحوال المريض مع الصيام؟

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

جوشخص بیمار ہو تو اس کے بارے میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اگرتم میں سے کوئی شخص بیمار ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کرلے‘‘ ۔ [البقرۃ:۱۸۶]

اسی طرح اگلی آیت میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’اور جو شخص بیمار ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کرلے‘‘ ۔ [البقرۃ :۱۸۵]

لہٰذا اللہ تعالیٰ نے بیمار کو روزہ نہ رکھنے میں رخصت عطاء فرمائی ہے اور اس کے لئے یہ طریقہ مشروع قراردیا ہے کہ وہ اس روزہ کی قضاء کسی اور دن کرلے ۔ پس اگر آپ کو لاحق شدہ بیماری ایسی ہو جو روزہ رکھنے سے مزید بڑھتی ہو یا روزہ سے آپ کو مزید مشقت لاحق ہوتی ہو یا پھر روزہ سے بیماری کی مدت بڑھنے کا اندیشہ ہو یعنی وہ شفاء کو مؤخر کرنے کا سبب بنتا ہو تو ان تین وجوہات کی بناء پر روزہ نہ رکھنا مباح و جائز ہے ۔ اس لئے کہ یہ تمام عذر روزہ نہ رکھنے کو مباح کرتے ہیں ، اور اگر طبی رپورٹس اور موجودہ حالت کے مطابق اگر وہ بیماری دائمی ہو اور شفاء کی کوئی امید نہ بر آتی ہو تو اس صورت میں وہ ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلائے ۔

اور اگر وہ سردی کے موسم میں روزہ رکھنے پر قدرت رکھتا ہے تو پھر ہم اس کو یہی کہیں گے کہ ابھی آپ فی الحال گرمی کے روزے نہ رکھیں جب سردی کا موسم آجائے تو اس وقت روزہ کی قضاء کرلیں


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں