×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / رمضان میں دن کے وقت زنا کرنے کا کیا حکم ہے؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3337
- Aa +

رمضان میں دن کے وقت زنا کرنے کا کیا حکم ہے؟

ما حكم الزنا في نهار رمضان؟

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

رمضان میں زنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے اور بہت ہی بڑے درجے کا گناہ ہے، چاہے یہ رمضان میں دن کے وقت ہو یا رات میں، اور خاص طور پر رمضان میں اس گناہ کی قباحت بہت بڑھ جاتی ہے کیونکہ رمضان ایسے لمحات کا نام ہے جس میں نیکیاں بھی بہت بڑھا دی جاتی ہیں اور برائیاں بھی، لہذا ایمان والے کو چاہئیے کہ اپنے آپ کو برائی ، اور ہلاکت کے راستوں سے بچائے۔

اور جہاں تک روزے کی حالت میں زنا کا تعلق ہے تو اس میں جماع جو کہ عام حالات میں حلال ہے وہ ہلاکت ہے تو زنا کا آپ خود ہی اندازہ کر لیں، یہ تو غیر رمضان کی نسبت بہت زیادہ ھلاکت والا، بڑے شدید فساد والا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ جو اس میں پڑ گیا اور اس سے یہ گناہ سر زد ہو گیا اسے معاف فرمائے، میری ایسے شخص کیلئے یہ نصیحت ہے کہ فوراََ توبہ کرے ، رجوع الی اللہ کرے، کیونکہ نبیؐ نے فرمایا ہے جیسا کی صحیحین میں ابو ہریرہؓ کی حدیث ہے: ((زنا کرنے والا ایمان کی حالت میں زنا نہیں کرتا)) تو زنا ایسا عمل ہے جس سے ایمان میں خلل آجاتا ہے اور یہ انسان کو بڑی ہی ہلاکت اور طغیانی میں ڈال دیتا ہے، تو مؤمن پر واجب ہے کہ جلد سے جلد توبہ کرے استغفار کرے اور اللہ تعالی کے حقوق ادا کرے اور نیک اعمال کرے، اللہ تعالی فرماتے ہیں: ((دن کے دونوں اطراف میں اور رات کے کچھ حصے میں نماز قائم کرو، بے شک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں))[ہود:۱۱۴


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں