×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / ایسے خون کا نکلنا جس کی حقیقت معلوم نہ ہو

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3054
- Aa +

پچھلے رمضان میری اہلیہ کا خون نکلتا رہا اور ہم اسے حمل کے بعد کا خون سمجھتے رہے اور ابھی تک ہمیں صحیح طرح معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ حمل کے بعد والا خون ہے یا ماہواری ہے؟ میری اہلیہ نے رمضان کے روزے نہیں چھوڑے مگر پھر اسے شک لاحق ہو گیا پھر اس نے وہ روزے جو رمضان میں رکھے تھے پھر دہرائے، تو کیا اس میں کچھ تفصیل ہے؟

خروج دم لا يُعرَف أصله

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر آپ کی اہلیہ حاملہ تھیں تو یہ خون حیض نہیں، اب اگر یہ وضع حمل کی وجہ سے تھا تو یہ نفاس ہے نہ کہ ماہواری یا حیض ، اور اگر یہ خون حمل تمام ہو جانے سے پہلے ہی ساقط ہو جانے کی وجہ سے تھا تو اب اگر ۸۰دن سے پہلے تھا تو یہ دم فساد ہے نماز روزے سے مانع نہیں ہے اور اگر ۹۰دن کے بعد تھا تو اس کا حکم نفاس والا ہی ہے اور اگر ۸۰اور ۹۰کے درمیان تھا تو اگر انسان کی صورت واضح ہو چکی تھی تو یہ نفاس ہے ورنہ دم فساد جو کہ نماز روزے سے مانع نہیں ہے، واللہ اعلم


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں