ایک عام آدمی ایسے معاملے میں جس میں علماء کا اختلاف ہو اور ترجیح مشکل ہو توکیا کرے، مثلاََ شیخ بن باز کچھ کہتے ہیں اور مختلف دلائل بھی اس بارے میں پیش کرتے ہیں جبکہ امام البانی ؒ اس کے بالکل برعکس فتوی دیتے ہیں اور اس بارے میں وہ اپنے دلائل دیتے ہیں، تو کیا اب ایسے معاملے میں انسان احتیاط والا قول لے یا آسانی والا؟
كيف يرجح العامي بين أقوال العلماء