×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / آداب / عورت کا عورت کے حق میں ستر

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2306
- Aa +

یہ تو معلوم ہے کہ عورت دوسری عورتوں کے سامنے اپنا جسم نہیں کھول سکتی مگر وہ اعضاء جن کا منکشف کرنا عادت میں معروف ہو جیسے گردن، سر، بازو اور قدم، تو کیا عورت اس کے علاوہ کوئی اعضاء اپنے عزیز و اقارب ماں ،بہنوں کے سامنے کھولے گی تو گنہگار ہو گی جیسے پنڈلیاں، کہنی سے اوپر بازو وغیرہ جبکہ اس کا یہ عمل قصداََ نہ ہو بلکہ تساہلاََ ہو مثال کے طور پر وہ چھوٹے کپڑے پہن لے؟

عورة المرأة على المرأة

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

عورت کے اوپر واجب ہے کہ اپنے حال اور لباس کے اعتبار سے حیاء اپنائے رکھے، اور جو آپ نے ذکر کیا کہ عورت دوسری عورتوں کے سامنے عرف کے مطابق اعضاء منکشف کر سکتی ہے جیسے سر، گردن، بازو اور پاؤں وغیرہ، تو اہل علم کی جماعت جن میں اہل فقہ اور اہل حدیث ہیں کے ہاں یہی مذہب ہے، لیکن ان کا اختلاف عرف کی تعیین اور تحدید کے بارے میں ہے، تو ان میں سے بعض ہیں جو عادت میں پنڈلی اور کہنیوں سے اوپر بازو بھی شمار کرتے ہیں، اور یہ سب اس صورت میں ہے جب فتنہ کا خدشہ نہ ہو اور کوئی شبہہ بھی نہ ہو، واللہ اعلم

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

03/01/1425هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں