×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / احکام میت / کسی قریبی کی موت پر بال کٹوانا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3043
- Aa +

بیٹے کی موت کی خبر سن کر بال کٹوا دینے کا کیا حکم ہے؟

حكم قص الشعر عند وفاة قريب

جواب

شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہیں۔

بخاری میں تعلیقاََ مروی ہے اور مسلم میں موصولاََ(۱۰۴) ابوموسی الاشعریؓ فرماتے ہیں کہ نبی نے چیخنے چلانے والیوں اور بال کاٹنے والیوں اور کپڑے پھاڑنے والیوں سے پناہ مانگی، یہ اس بات پر دلالت کر رہا ہے کہ ایسی حرکات کبیرہ گناہوں میں سے ہیں کیونکہ یہ افعال اللہ کی تقدیر سے عدم رضا کا اشارہ دیتے ہیں اور اس میں مصیبت سے بے صبری کا عنصر بھی پایا جاتا ہے تو اگر بال کاٹنا اس وجہ سے ہو تو یہ نبی کی اللہ کی تقدیر سے عدم رضا کی برأت میں داخل ہے، واللہ اعلم

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

13/01/1425هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں