جناب من میرا پہلا سوال یہ ہے کہ ایک عورت کے پاس اتنا سونا چاندی ہے جس کی مقدار نصاب ِزکوٰۃ کو پہنچ گئی ہے ، نہ اس نے کئی سالوں کی زکوٰۃ ادا کی ہے اور نہ ہی زکوٰۃ ادا کرنے والے سالوں کی تعداد کا اسے علم ہے ، لہٰذا اب اسے کیا کرنا چاہئے ؟ اورمیرا دوسرا سوال یہ ہے کہ ایک تنخوادار آدمی کو ایک لمبے عرصے کے لئے جیل ہوگئی تھی اب اسے جیل سے رہائی ہوگئی ہے ، اور جیل سے رہا ہونے کے بعد اس نے تمام سالوں کی تنخواہ یکمشت لے لی تو کیا اب اس پر ان تمام سالوں کی زکوٰۃ واجب ہے ؟
زكاة السنوات الماضية