×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / ​زکوٰۃ / پچھلے تمام سالوں کی یکمشت زکوٰۃ ادا کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2163
- Aa +

جناب من میرا پہلا سوال یہ ہے کہ ایک عورت کے پاس اتنا سونا چاندی ہے جس کی مقدار نصاب ِزکوٰۃ کو پہنچ گئی ہے ، نہ اس نے کئی سالوں کی زکوٰۃ ادا کی ہے اور نہ ہی زکوٰۃ ادا کرنے والے سالوں کی تعداد کا اسے علم ہے ، لہٰذا اب اسے کیا کرنا چاہئے ؟ اورمیرا دوسرا سوال یہ ہے کہ ایک تنخوادار آدمی کو ایک لمبے عرصے کے لئے جیل ہوگئی تھی اب اسے جیل سے رہائی ہوگئی ہے ، اور جیل سے رہا ہونے کے بعد اس نے تمام سالوں کی تنخواہ یکمشت لے لی تو کیا اب اس پر ان تمام سالوں کی زکوٰۃ واجب ہے ؟

زكاة السنوات الماضية

جواب

حمدوثناء کے بعد۔۔۔

پہلا جواب: اسے چاہئے کہ وہ پچھلے تمام سالوں اور سونے کی قیمت کا اندازہ لگا کر پچھلے تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلے ۔

دوسرا جواب: اگر وہ تنخواہ اس کے اکاؤنٹ میں ماہانہ داخل ہوتی رہی تو وہ ان پچھلے تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلے ، اور اگر جیل سے رہائی کے بعد اسے یکمشت ملی ہے تو اہل علم کی ایک بڑی جماعت کے نزدیک اس پر صرف ایک سال کی زکوٰۃ واجب ہے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں