مسجد کی تعمیرکاری کے لئے تقریبا چارہزار رقم رکھی گئی ہے جبکہ مسجد کی تعمیرکاری کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا اور اس مال پر ایک پورا سال بھی گزرگیا ہے تو کیا اب اس مال پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟
زكاة أموال التبرعات
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
مسجد کی تعمیرکاری کے لئے تقریبا چارہزار رقم رکھی گئی ہے جبکہ مسجد کی تعمیرکاری کا آغاز ابھی تک نہیں ہوا اور اس مال پر ایک پورا سال بھی گزرگیا ہے تو کیا اب اس مال پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں؟
زكاة أموال التبرعات
جواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
یہ مال کسی کی ذاتی ملکیت نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہے لہٰذا اس میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے ، لیکن میری یہ نصیحت ہے کہ مسجد کے جس کام کے لئے یہ مال رکھا گیا ہے تو اس میں صرف کرنے میں عجلت کریں۔
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
09/10/1424هـ