میں ایک کپڑوں کا سوداگر ہوں ، اوریہاں پر ایک ایسوسی ایشن چیرٹی (انجمنِ صدقہ) ہے جو کپڑوں کے تاجروں سے کپڑے لے کر عیدالفطر کے آنے سے پہلے پہلے ان کپڑوں کو فقراء پر تقسیم کرتے ہیں تاکہ باقی لوگوں کی طرح فقراء کے بچے بھی نئے پیراہن میں ظاہر ہوں ، اب جنابِ مآب سے سوال یہ ہے کہ میرا اس ادارہ کو کپڑے دے کر ان کو اپنے تجارتی مال کے زکوٰۃ سے شمار کرنا جائز ہے ؟
حكم إخراج الزكاة من عين عروض التجارة