×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / ​زکوٰۃ / زکوٰۃ کو تقسیم کرنے میں تاخیر کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2770
- Aa +

عام طور پر میں ہر سال ذوالحجہ کے پہلے دن ہی زکوٰۃ نکالتا ہوں ، جب بھی وہ دن آتا ہے تو میں اپنے اموال پر بننے والی زکوٰۃ ادا کر لیتا ہوں ، اور مجھے پتہ ہے کہ وہ کتنی رقم ہے ، لیکن اسی دن میں مستحقین کو زکوٰۃ نہیں دیتا ، بلکہ ایک ہفتہ بعد یا ایک ماہ بعد ادا کردیتا ہوں ، اور بسا اوقات تو کئی ماہ بعد ادا کرتا ہوں ، لہٰذا اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کرنے میں مجھ پر کوئی گناہ آئے گا؟

تأخير توزيع الزكاة

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

آپ پر واجب تو یہی ہے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی میں عجلت سے کام لیں اور اس کی تاخیر میں رتی برابر بھی تاخیر نہ کریں لیکن اگر تاخیر کی ایک ہفتہ تک مثال کے طور پر مؤخر کرنے میں کوئی مصلحت ہو تو پھر یہ جائز ہے ، اور اسی طرح زکوٰۃ کے مستحق کے مطالبہ کی وجہ سے بھی اس میں تاخیر کرنا جائز ہے۔

لیکن اگر اس تاخیر میں عرصہ زیادہ گزر جائے تو پھر اس مال کو اپنے تمام اموال سے جدا کرلیں ، اور اس کے لئے علیحدہ سے ایک تحریر نامہ لکھ لیں تاکہ وہ مال ضائع نہ ہو۔


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں