×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / لباس اور زینت / ضرورت کے لئے عورت کا اپنے جسم کے کسی حصہ کو ظاہر کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2270
- Aa +

جناب مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میں ایک مخلوط ہاسپٹل میں بطور نرس کے نوکری کرتی ہوں ، اور اپنی مقدور بھر کوشش کرتی ہوں کہ مردوں سے دور رہوں لیکن بسا اوقات اثنائے عمل ان کے لئے ہاتھ ظاہر کرنے کی مجبوری پڑجاتی ہے کیا اس طرح میں گناہگار ہوں گی؟

كشف المرأة لشيء من جسدها للحاجة

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

اگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو تو بوقتِ ضرورت عورت کے لئے اپنے جسم کا کوئی حصہ ظاہر کرنا جائز ہے ، اس لئے اگر فتنہ کا اندیشہ نہ ہو تو لیڈی ڈاکٹر یا نرس کے لئے بقدرِ حاجت جسم کا کوئی حصہ ظاہر کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ، لیکن پھر بھی اپنی طرف سے حتی الامکان اجتناب کی کوشش ہو اس لئے کہ شیطان انسان کے رگوں میں خون کی طرح گردش کرتا ہے ۔

آپ کا بھائی/

أ.د.خالد المصلح

19/ 10 /1428هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں