×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / لباس اور زینت / بھنووں کو ڈیزائن اور کلر کرنے کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2480
- Aa +

بھنووں کو کلر کرنے کا کیا حکم ہے؟

حكم تشقير الحواجب

جواب

 

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

اگر بھنووں کو ایسا کلر کیا جائے جس کا کلر چہرے کے ساتھ میچ کرتا ہو تو پھر اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، اس لئے کہ یہ حرام کردہ نمص میں سے نہیں ہے، اور نمص (بھنووں کے بال نکالنا) کے فاعل کے بارے میں حدیث میں جو لعنت وارد ہوئی ہے اس سے مراد بھنووں کے بال نکالنا ہے، لیکن جہاں تک بھنووں کو کلر کرنے کامسئلہ ہے تو اس سے نہیں روکا گیا، اور یہ دیکھنے میں نمص کے مشابہ لگتا ہے لیکن یہ اس کو حرام نہیں کرنا جس کو اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیا ہے اس لئے کہ چیزوں کے استعمال میں تو اصل حکم حلت کا ہے۔

اور اللہ تعالیٰ نے اس بات کو ناپسند فرمایا ہے جو بغیر کسی دلیل و برہان کے اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ زینت کو حرام کرتا ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿کہہ دو کہ کس نے وہ زینت اور رزق کی پاکیزیں چیزیں حرام کردی ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لئے نکالی ہیں، کہہ دو کہ یہ ان لوگوں کے لئے ہیں جو دنیا میں ایمان لے کر آئے اور خالصتا قیامت کے دن اسی طرح جو لوگ جانتے ہیں ان کے لئے ہم اپنی آیات کھول کھول کر بیان کرتے ہیں﴾ {العراف: ۳۲} ہمارے شیخ ابن عثیمین ؒ کا فتوی بھی اس بارے میں اباحت کا ہے۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

16/12/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں