×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / ​فتاوی امریکہ / دوسرے اسلامی ممالک سے درآمد شدہ گوشت کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2479
- Aa +

جنابِ مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرا سوال یہ ہے کہ دوسرے غیر اسلامی ممالک سے منگوائے ہوئے گوشت کو کھانے کا کیا حکم ہے؟

اللحوم المستوردة من بلاد غير إسلامية

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

وہ گوشت جو مسلمانوں کے بازاروں میں بکتا ہے اور ان کو کھایا جاتا ہے اور اس کے بارے میں پوچھ تاچھ نہیں ہوتی ، آپ سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا: کچھ لوگ ہمارے پاس گوشت لے کر آتے ہیں ، اور وہ کفر کے قریب ہیں ، اب ہمیں یہ شک رہتا ہے کہ پتہ نہیں انہوں نے اس پر تسمیہ پڑھا ہے یا نہیں۔ لہٰذا اس صورت میں ہمیں وہ گوشت کھانا چاہئے؟ یہ سن کر اللہ کے رسول نے ارشاد فرمایا: "تم لوگ اس پر کلمہ پڑھ کر کھا لیا کرو"۔

البتہ اگر کسی کو یہ بالکل یقین ہوجائے کہ یہ مردار ہے یا خنزیر ہے یا چُرایا ہوا ہے تو پھر اس کے لئے اس کا کھانا حلال نہیں ہے ، اور اگر ان چیزوں سے خالی ہو تو پھر آپ کو اس کی چھان بین اور جانچ پڑتال میں نہیں پڑنا چاہئے کہ پتہ نہیں اس گوشت پر اللہ کا نام لیا گیا ہے یا نہیں؟

اور اگر آپ شک اور تذبذب کا شکار ہو جائیں کہ پتہ نہیں یہ حلال ہے بھی کہ نہیں تو پھر اس میں اصل یہی ہے کہ یہ حرام ہے ، باقی مسلمانوں کے بازاروں میں جو بیچا جاتا ہے تو وہ عام طور پر حلال ہوتا ہے ۔

اسی پرہمارے شیخ محمد بن عثیمین ؒ کا فتوی ہے ، اور اس کے پوچھنے والے پر اس کی بار بار تاکید کرتا ہے ۔

باقی اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔

آپ کا بھائی/

أ.د.خالد المصلح

5 / 3 / 1430 هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں