میرا کچھ مال ہے اور میں امپورٹ/اکسپورٹ کا کام کرنا چاہتا ہوں ، لیکن جزائر میں جو شخص بھی اس سلسلے میں کام کرنا چاہتا ہے تو اس کو رشوت دینا لازمی ہوتا ہے ، اور اس کے ساتھ بلوں میں جھوٹ سے بھی کام لینا پڑتا ہے ، لہٰذا اس میں شرعیت کا کیا حکم ہے؟ اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
هل أدفع الرشوة لتحصيل حقي؟