×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / البيوع / انشورنس کے متعلق اور اس فیلڈ میں کام کرنے کے متعلق مسئلہ

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2009
- Aa +

انشورنس کے متعلق اور اس فیلڈ میں کام کرنے کے متعلق مسئلہ۔

عن حكم التأمين والعمل في مجاله

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

انشورنس کے مسئلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔

جمہور علماء کی رائے ہے کہ تجارتی انشورنس حرام معاملہ ہے ، کیونکہ اس میں دھوکہ اور بازی لگانا ہے ، اور اس کے علاوہ بہت سی تفصیلات ہیں جن کی یہاں وضاحت نہیں ہوسکتی ۔لیکن میں عرض کرتا ہوں کہ : میرے بھائی کوئی ایسا کام تلاش کریں جو شبہات سے پاک صاف ہو ۔کیونکہ اکثر علماء فرماتے ہیں کہ : آپکا تجارتی انشورنس کمپنیوں میں کام کرنا چاہے نام کوئی بھی رکھ لے حقیقت میں دھوکہ کے معاملات میں شامل ہونا ہے ۔ یہ میری نصیحت ہے آپکے لیے۔

باوجود اسکے کہ آپ کو انشورنس کمپنیوں میں کام کرنے پر جواز کا قول بھی ملے گا (یہ علماء کی ایک جماعت کا قول بھی ہے)، چاہے یہ کام بطور تعاون کے ہو یا خالص تجارتی ہو۔کیونکہ حقیقت میں یہ علماء کی ایک جماعت کے ہاں جائز ہے ۔ لیکن میں آپکو اے سی بات کی طرف متوجہ کرتاہوں جس سے آپکا دل مطمئن  ہوجائے گااو ر آپ شبہات سے بچ جائینگے۔ خاص طور پر کھانے پینے اور کمائی کے معاملہ میں۔یہ ایسی باتیں ہیں جن میں انسان کو حرام کاموں سے بچناچاہیے کیونکہ ان چیزوں کا انسان کی دعاء قبول ہونے اور اس کی زندگی اور اولاد کی حالت ٹھیک ہونے میں بڑا دخل ہے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں