×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / البيوع / ماسٹر کارڈ اور ویزا کارڈ میں فرق

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2397
- Aa +

بینک الامریکی السعودی کے ماسٹر کارڈ کی کیا مشروعیت ہے؟ اور کیا اسی بینک کے ماسٹر اور ویزا کارڈ میں کوئی فرق ہے؟

بطاقة الماستر البنكية

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

اصل میں کارڈ کے کافی سارے اقسام ہوتے ہیں، اور یہ بینک سعودی کے ساتھ خاص نہیں۔عام طور پر کارڈ کے دو اقسام ہے: ایک کریڈٹ کارڈ ہوتا ہے اور دوسرا ڈیبٹ کارڈ۔ اگر کریڈٹ کارڈمیں کوئی محظور عقد نہ ہو تو پھر وہ صحیح اور جائز ہے۔ اس کے علاوہ عام کارڈ جو بعض بینکوں والے اسلامی نھج پر دیتے ہیں وہ بھی جائز ہے۔

اصل میں تمام کریڈٹ کارڈ پر اشکال یہ ہوتا ہے کہ واپسی میں تأخیر پر بینک والے زیادتی (سود) کا مطالبہ کرتے ہیں،یہ سب سے بڑا اعتراض ہے۔ اور بعض بینک خاص طور پر جو نئے کارڈ ہے اس میں مختلف قسم کی کٹوتی کی جاتی ہے اور یہ فیس اور ٹیکس وغیرہ کی صورت میں یا تو ہر مہینہ کاٹتے ہیں یا پھر کچھ عرصہ بعد اور نتیجے میں کارڈ ہولڈر سے اس کے لئے ہوئے قرضے سے زیادہ کٹوتی کی جاتی ہے۔ تو اگر جس نے کارڈ کے ذریعے قرض لیا ہو اور اس کے بھرنے میں تأخیر کی وجہ سے زیادتی طلب کی جائے تو یہ ناجائز ہے، لیکن اگر کوئی مجبور ہو مثال کے طور پر کسی ایسے ملک میں ہے جہاں سارے معاملات ان کارڈز کے ذریعے ہو اورنقدی نہ چلتی ہو تو پھر اس شخص کے لئے جائز ہے۔

لیکن اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ کارڈ کے استعمال کے بعد اس کے بھرنے میں تأخیر نہ کرے تاکہ اس کو لیٹ ہونے کی وجہ سے زائد سود نہ دینا پڑے۔

اور یہ بات بھی ملحوظِ خاطر ہو کہ حرام شرط کی وجہ سے عقد حرام ہوجاتا ہے، اور اس طرح سے معاملہ کرنا صرف ضرورت کے تحت اس کی اجازت ہے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں