×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / البيوع / سُودی بینکوں میں ملازمت کرنے کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2957
- Aa +

سُودی بینکوں میں ملازمت کرنے کا کیا حکم ہے؟

العمل في البنوك الربوية

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 بتوفیق الٰہی آپکے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

اہل علم کی ایک بڑی جماعت کا اس بارے میں یہ فتوی ہے کہ سُودی بینکوں میں تمام کام حرام ہیں ، اور تمام کاموں کی حرمت کی وجہ یہ ہے کہ ان کاموں کا سُود کے ساتھ کسی درجہ تعلق ہوتا ہے، اس لئے بھی کہ سُود ہی تمام سُودی بینکوں کا روحِ رواں ہوتا ہے، اس میں تمام کام اگرچہ وہ ایک دوسرے سے مختلف ہوں لیکن وہ کسی نہ کسی درجہ میں سُود کی خدمت کرتے ہیں ۔

بعض علماء نے سُود کے ساتھ بالواسطہ تعلق رکھنے اور بلاواسطہ تعلق رکھنے میں فرق کیا ہے، لیکن جہاں تک مجھے لگ رہا ہے تو میری رائے یہ ہے کہ سُودی بینکوں سے دُوری انسان کے لئے حلال رزق اور اطمینانِ خاطر کا سبب ہے اس لئے کہ سُود کی برائی دین و دنیا کے فساد کے اسباب کا ایک بہت بڑا سبب ہے، لہٰذا یہی بہتر ہے کہ آپ کوئی اور کام تلاش کریں اگرچہ اس سے آپ سے بعض منافع چلے جائیں ۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو خیر کی توفیق دے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں