اس مسئلہ میں ہم آپ سے حکم کی وضاحت کے طلبگار ہیں، اور یہ مسئلہ کسی اسلامی بینک میں مال رکھوانے کے متعلق ہے جس میں مال کی سرمایہ کاری پر عقد کی صراحت کردی جاتی ہے جو احکامِ شریعت کے عین مطابق ہوتا ہے، اور پرافٹ غیر متعین ہوتا ہے ، اور یہ پرافٹ متغیر ہوتا ہے ، لیکن اس میں ایک کنفیوژن ہے اور وہ یہ کہ اصل میں یہ بینک سُودی بینکوں کی ایک برانچ ہے بایں طور کہ جب اس بینک والوں نے دیکھا کہ اسلامی بینک روز بہ روز پھیل رہے ہیں تو انہوں نے بھی سوچا کہ اس کی کوئی ایسی برانچ کھولی جائے جس میں اسلامی طریقہ سے لین دین ہو، لہٰذا اب میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ اس اسلامی بینک کے برانچ میں پیسے رکھوانے کے حکم میں اثر پذیر ہے؟
البنك الربوي الذي له فرع إسلامي