×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / حج و عمرہ / جمرہ ٔ عقبہ کی رمی کرنا حلال ہونے کے لئے شرط ہے ؟ کیا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2485
- Aa +

سوال

جو لوگ احرام سے حلال ہونے کے لئے جمرہ ٔ عقبہ کی رمی کا کہتے ہیں کیا ان کے نزدیک جمرہ ٔ عقبہ کی رمی کرنا حلال ہونے کے لئے شرط ہے ؟ مطلب یہ کہ اگر کوئی شخص طواف کرے اور پھر حلق کروالے اور رمی نہ کرے تو ان کے نزدیک اس کا کیا حکم ہے ؟

هل رمي جمرة العقبة شرط للتحلل

جواب

احرام سے پہلی دفعہ اس وقت تک حلال نہیں ہوسکتا جب تک وہ جمرۂ عقبہ کی رمی نہ کرلے اور اگر جمرہ ٔ عقبہ کی رمی سے پہلے اس نے حلق کروالیا تو اس پر فدیہ آئے گا کیونکہ اس نے حلق کروایا اس چیز(جمرۂ رقبہ کی رمی سے پہلے) جو حلال ہونے کے لئے ضروری تھی ، اور اسی طرح اس پر فدیہ لازم آئے گا اگر اس نے طواف ِ اِفاضہ کو رمی سے پہلے کرلیا ، مگر حلق والی صورت میں وہ رمی کے بعد حلق دوبارہ کروائے گا ، اور طواف والی صورت میں طواف کا اِعادہ نہیں کرے گا ۔ اور یہ سب اس صورت میں ہے کہ جب ان امور کے واقع ہو نے میں کوئی لاعلمی یا بھول یا غلطی نہ ہو ، اور اگر ان میں سے (لاعلمی یا بھول وغیرہ سے )کوئی ایک صورت بھی پائی گئی تو اس پر دم نہیں ہے ۔

اس مسئلہ کی وضاحت اور تفصیل کے لئے ملاحظہ کریں ــ’’حاشیۃالخرشی علی مختصر خلیل ۳۳۷/۲ اور علامہ ابن عبدالبر کی تمہید اور اس کے بعد ۲۷۳/۷

خالد المصلح

16/ 12/ 1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں