السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
اما بعد۔
جنابِ من! جس مسجد میں ہم نماز پڑھتے ہیں اس میں ایک نئی چیز رُونما ہوئی ہے ، اور یہ کہ اذانِ جمعہ سے قبل امامِ مسجد پہلے ایک لمبا درس دیتا ہے اور اذان کے بعد پھر اس نے پہلا خطبہ شروع کیا، اور اس خطبہ میں اس نے چار پانچ منٹ پر اکتفاء کیا، پھر دوسرا خطبہ تین چار منٹ میں دیا، اور اس میں اس نے اس بات کا سہارا لیا ہے کہ خطبہ نماز سے لمبا نہیں ہونا چاہئے ، لہٰذا آپ ہماری رہنمائی فرمائیں کہ کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ اور اگر ایسا کرنا جائز نہیں ہے تو پھرہم کیا کریں ؟ کیا ہم اس صورت میں اس پر اعتراض کریں یا اس مسجد کو چھوڑ کر اپنی قریب والی مسجد میں جا یا کریں؟
خطبة الجمعة والدرس قبلها