اللہ تعالیٰ کے فرمان کی تفسیر ﴿وترکنا فیھا آیۃ للذین یخافون العذاب الالیم﴾ (ترجمہ) ’’ اور اس میں ہم نے لوگوں کے لئے نشانی چھوڑی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں‘‘۔
تفسير قوله تعالى: وتركنا فيها آية للذين يخافون العذاب الأليم
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
سوال
اللہ تعالیٰ کے فرمان کی تفسیر ﴿وترکنا فیھا آیۃ للذین یخافون العذاب الالیم﴾ (ترجمہ) ’’ اور اس میں ہم نے لوگوں کے لئے نشانی چھوڑی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں‘‘۔
تفسير قوله تعالى: وتركنا فيها آية للذين يخافون العذاب الأليم
جواب
حامداََ ومصلیاََ
امابعد
جواب ملاحظہ ہو
اہل علم کا اس بات میں اختلاف ہے کہ جو اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نشانی ذکر کی ہے اس سے کیا مراد ہے ، اور بالجملہ جو اس بارے میں کہا گیا ہے ایک قول تو یہ ہے کہ وہ نشانی بحیرۃ طبریۃ ہے اور ایک قول ہے کہ وہ لوط علیہ السلام کی قوم کا مسکن شہر سدوم ہے ۔ اورکہا گیا ہے کہ آیت میں ان کی اور ان کو دئیے گئے عذاب کی خبر ہے اور بعض اور اقوال بھی موجود ہیں اور اس بات کا بھی احتمال پایا جاتاہے کہ یہ تمام معانی ٹھیک ہوں ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
19/11/1424هـ
حامداََ ومصلیاََ
امابعد
جواب ملاحظہ ہو
اہل علم کا اس بات میں اختلاف ہے کہ جو اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے نشانی ذکر کی ہے اس سے کیا مراد ہے ، اور بالجملہ جو اس بارے میں کہا گیا ہے ایک قول تو یہ ہے کہ وہ نشانی بحیرۃ طبریۃ ہے اور ایک قول ہے کہ وہ لوط علیہ السلام کی قوم کا مسکن شہر سدوم ہے ۔ اورکہا گیا ہے کہ آیت میں ان کی اور ان کو دئیے گئے عذاب کی خبر ہے اور بعض اور اقوال بھی موجود ہیں اور اس بات کا بھی احتمال پایا جاتاہے کہ یہ تمام معانی ٹھیک ہوں ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
19/11/1424هـ