×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / نماز / کیا لیکچرز ترکِ جماعت کے لئے عذر ہیں؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3550
- Aa +

سوال

کیا یونیورسٹیوں میں اسباق یا لیکچرز جماعت کے ساتھ ترکِ نماز میں عذر ہیں؟

هل المحاضرات عذر لترك الجماعة

جواب

اگر لیکچرز کو منظم و مرتب کرنا ممکن نہ ہو تو اس وقت اگر وہ لیکچرز جماعت کی نماز کے وقت کے ساتھ متعارض نہ ہوں تو میرے خیال میں اس وقت یہ جماعت کے ساتھ ترکِ نماز کے لئے عذر ہوگا۔  اس لئے کہ لیکچرز اور اسباق کے ترک کرنے سے طالب علم کو جو ضررلاحق ہوتا ہے وہ اس کے من پسند کھانے کے حاضر ہونے کے وقت کے ضرر سے زیادہ ہے اس لئے کہ اس میں نفس اور دل کا مشغول ہونا ہے اور کھانے کے حاضر ہونے سے زیادہ اس میں دل اور نفس مشغول ہوتاہے اورآپنے تو ارشاد فرمایا ہے کہ :’’جب کھانا حاضر ہو تو اس وقت نماز نہ پڑھو‘‘۔ (اس حدیث کو امام مسلمؒ نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کی ہے ) صحیح مسلم کی شرح(۴۶/۵) میں اس کی علت میں امام نوویؒ نے فرمایا ہے کہ:’’ا س لئے کہ اس میں دل کا مشغول ہونا اورکمالِ خشوع کا زائل ہونا ہے ‘‘۔اور اس کے ساتھ یہ بھی اس کے معنی میں آتاہے کہ ــ: ’’یہ دل کو مشغول رکھتا ہے اور کمالِ خشوع کو لے جاتاہے ‘‘۔

 اوریہ سب تب ہے جب نماز میں زیادہ وقت ہو اور اگر نماز میں وقت تھوڑا ہو اور یہ لیکچرز نماز کے وقت نکلنے تک چلتے ہوں تو اس وقت نماز کے وقت  نکلنے سے پہلے نماز پڑھنا واجب ہے ۔ واللہ أعلم


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں