اس قول کی کیا حیثیت ہے صحت کے اعتبار سے؟ (اہل کبر کے سامنے کبر اپنانا عبادت ہے)
الكبر على المتكبر
سوال
اس قول کی کیا حیثیت ہے صحت کے اعتبار سے؟ (اہل کبر کے سامنے کبر اپنانا عبادت ہے)
الكبر على المتكبر
جواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! یہ قول نبی کریم ﷺسے ثابت نہیں ہے اور نہ ہی سنت کے اعتبار سے اس کی کوئی حقیقت ہے۔ ہاں اگرتکبر کو اس معنی میں لیا جائے جو کہ علماء کی ایک جماعت نے ذکر کیا ہے کہ متکبر کے شخص کے سامنے کبر اپنانا ان صورتوں سے مستثنیٰ ہے جن کے بارے میں تحریم وارد ہوئی ہے۔ امام شافعی ؒ سے ان کایہ قول منقول ہے کہ متکبر کے سامنے دوگنا تکبر کرو اور امام زہری ؒ سے منقول ہے کہ دنیا کے پجاریوں پر جبر و تکبر اسلام کی مضبوط ترین رسی ہے۔
اور جو معنی زیادہ ظاہر لگ رہا ہے کہ یہ امر متکبر کے علاج کے قبیل میں سے ہے جس کا تعلق اجتہاد سے ہے تاکہ متکبر آدمی اپنے کبر وعناد میں حد سے تجاوز نہ کرے کیونکہ اگر وہ متواضع اشخاص کی تواضع دیکھے گا تو مزید دھوکے میں پڑ جائے گا، اور ان مذکورہ علماء کا یہ مقصد وہ کبر نہیں جو کہ حق کے آڑے آتا ہے یعنی حق کو رد کرنے کا معنی دیتا ہے اور لوگوں کی حقارت دل میں لاتا ہے، مزید یہ کہ بہترین طریقہ کبر کے علاج کا وعظ و نصیحت اور اللہ کی ذات کی یاد دہانی بھی ہے۔
آپ کا بھائی
أ.د.خالد المصلح
15 /11 /1428هـ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! یہ قول نبی کریم ﷺسے ثابت نہیں ہے اور نہ ہی سنت کے اعتبار سے اس کی کوئی حقیقت ہے۔ ہاں اگرتکبر کو اس معنی میں لیا جائے جو کہ علماء کی ایک جماعت نے ذکر کیا ہے کہ متکبر کے شخص کے سامنے کبر اپنانا ان صورتوں سے مستثنیٰ ہے جن کے بارے میں تحریم وارد ہوئی ہے۔ امام شافعی ؒ سے ان کایہ قول منقول ہے کہ متکبر کے سامنے دوگنا تکبر کرو اور امام زہری ؒ سے منقول ہے کہ دنیا کے پجاریوں پر جبر و تکبر اسلام کی مضبوط ترین رسی ہے۔
اور جو معنی زیادہ ظاہر لگ رہا ہے کہ یہ امر متکبر کے علاج کے قبیل میں سے ہے جس کا تعلق اجتہاد سے ہے تاکہ متکبر آدمی اپنے کبر وعناد میں حد سے تجاوز نہ کرے کیونکہ اگر وہ متواضع اشخاص کی تواضع دیکھے گا تو مزید دھوکے میں پڑ جائے گا، اور ان مذکورہ علماء کا یہ مقصد وہ کبر نہیں جو کہ حق کے آڑے آتا ہے یعنی حق کو رد کرنے کا معنی دیتا ہے اور لوگوں کی حقارت دل میں لاتا ہے، مزید یہ کہ بہترین طریقہ کبر کے علاج کا وعظ و نصیحت اور اللہ کی ذات کی یاد دہانی بھی ہے۔
آپ کا بھائی
أ.د.خالد المصلح
15 /11 /1428هـ