ہم یونیورسٹی کے طلبا ہیں اورغیرملکی نوکرپیشہ افراد کے ساتھ نمازپڑھتے ہیں اوریہ سارے حنفی مذھب کے پیروکار ہے ان میں سے ایک حافظ قرآن ہمیں نمازپڑھاتا ہے اوروترتین رکعات اس انداز میں پڑھاتاہے کہ اس میں دوتشہد اورآخر میں سلام پھیرتا ہے۔ اوردوسرایہ کہ تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ اورسورۃ اخلاص پڑھ کر تکبیرکےلئے ہاتھ اٹھاتا ہےاوراس کےبعد کھڑے ہوکر دعائے قنوت پڑھتا ہے اوراس کے بعد رکوع کرتاہےاوراسطرح اپنی نماز پوری کرتا ہےتوکیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ اور کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟ اور ہم چاہتے ہیں کہ اہل سنت کے پیچھے ہی نماز پڑھے, ہم شافعی مذہب والوں کے لئے ان کی اقتدا صحیح ہے؟ برائے مہربانی وضاحت فرما دے
هل هذه الصفة صحيحة للوتر في رمضان