×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / رمضان کے ابتدا ہی سے صدقہ فطر کی ادائیگی

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1851
- Aa +

سوال

محترم جناب السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ کیا رمضان کے ابتداہی میں صدقہ فطر بند ہ ادا کرے تو کیا یہ ادائیگی درست ہوگی ؟

إخراج زكاة الفطر في بداية رمضان

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ صدقہ فطر پہلے اداکرنے کی گنجائش ہے ۔جیساکہ بخاری(۱۵۱۱) اور مسلم (۹۸۴)میں یہ حدیث آتی ہے جو کہ حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ( نبی نے صدقہ فطر کی مقدار کوبیان فرمایا یارمضان کی فرضیت کے بارے میں فرمایاکہ یہ مذکرمونث ،آزاد غلام( سب پرایک صاع کھجوریاجوکے بقدرفرض ہے)۔اورصحابہؓ عید الفطرسے ایک یا دودن پہلے یہ اداکیا کرتے تھے۔

اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ حاجت کی وجہ سے اس کومقررہ وقت سے پہلے نکالنے کی گنجائش ہے ۔لہذاکوئی وقت سے پہلے دینا چاہے تو اس حدیث کی رو سے جائز ہے ۔یہی امام شافعی ؒ کامذہب ہے اوراہل علم کی ایک بڑی جماعت کایہی موقف ہے ۔ البتہ احتیاط اسی میں ہے کہ اپنے ہی وقت پردینے کا اہتمام کرے۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

14/10/1428ھ

 


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں