×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / متفرق فتاوى جات / تقوی اور زہد میں فرق

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3032
- Aa +

سوال

تقوی اور زہد میں کیا فرق ہے؟

الفرق يبن الورع والزهد

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اہل علم کی ایک جماعت کا مذہب تو یہ ہے کہ ورع یعنی تقوی اور زہد میں کوئی فرق نہیں اسی وجہ سے یہ دونوں لفظ ایک ہی معنی میں استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں میں فرق ہے، اس بات کی مزید توثیق اس معنی سے ہوتی ہے جو بعض اہل علم نے زہد کا معنی بیان کیا ہے کہ زہد کا مطلب ہے اس رغبت کو چھوڑ دینا جس کا دار آخرت میں کوئی فائدہ نہیں مثلاََ ایسے زائد مباحات جن سے اللہ کی اطاعت میں مدد لی جاتی ہے۔

جہاں تک ورع و تقوی کی بات ہے تو اس کا معنی اس چیز کو چھوڑنا ہے جو دار آخرت میں نقصان پہنچا سکتی ہے، اس کے تحت حرام اور مشتبہ اشیاء کو چھوڑنا بھی ہے کیونکہ شبہات آ خرت میں نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

لیکن یہ ذہن میں رکھنا چاہیئے کہ زہد اور ورع ایسا مرتبہ ہے جو ہر کسی کیلئے ٹھیک نہیں یعنی ایسا دل جو شبہات سے معلق ہو زہد اور ورع اس کیلئے ٹھیک نہیں۔ واللہ اعلم


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں